مختلف پھل اور ان
کے بے شمار فوائد
اور چند نقصانات
انگور
ماہرین علم غذا کا خیال ہے کہ انگور میں ایک خاص قسم کا مادہ ہوتا ہے جوبہت جلد جزو بدن ہو جاتا ہے، یہی وجہ ہے کہ یہ پھل بدن کو فربہ کرنے میں بے نظیر ہے، اس کے علاوہ دل، جگر اور معدے کے لئے بے حد مفید ہے ، غرض تمام اعضا کے دیتی می تقویت پہنچا تا ہے ،خون صالح پیدا کرتا ہے اور قبض کشا ہے اور ہضم ہونے کے علاوہ جسم میں غیرمعمولی قوت پیدا کرتا ہے انگور میں کاربوہائیڈریٹس، فاسٹوری الت اور پوٹاشیم بھی کافی مقدار میں پائی جاتی ہے یہ جملہ اجزا دماغی نشوونما کے لئے نہایت ضروری ہیں ، ڈاکٹر دی جونز کی رائے میں دماغی اور قلبی عوارین میں اس کا استعمال اکسیر ہے اور پروفیسر ریلیشن انگور کو حیرا در آنتوں کے امراض میں بھی بہت مفید بتاتے ہیں ، ضعف قلب دما عنی پریشانی اورخشک کھانسی جیسے امراض میں انگور شیریں کا عرق ہون می بطور دوا کے استعمال کرنا مفید ہے ، چھوٹے بچوں کے لئے اس کا عرق نعمت غیر مترقبہ ہے ۔ایا اطبائے یونانی کے نزدیک بھی یہ پھل عمدہ خواص کا حال ہے مزاج کے اعتبار سے گرم تر ہے نہایت نرودم منم اور قبض کٹا ہے ، دل ، دماغ، معدے اور پچھڑے کو طاقت دیتا ہے ، بلغم اور سینے کے جملہ امراض نستولا نہ کام کھانسی دمہ وغیرہ کیلئے مفید ہے۔
سنگترہ
سنگترہ معدے اور آنتوں کو صاف کرتا ہے ، ہاضمے کو تقویت پہنچاتا ہے صفی خون اور قبض کشا ہے خصوصا دل وجگر کے لئے بے انتہا مفید ہے، قریب قریب ہرقسم کے بخار ،اور یرقان در اختلاج کے لئے اکسیر سے کم نہیں ۔ سنگترے میں اسے پی سی ، تینوں وٹامنز موجود ہیں۔ وٹامن اے خفیف سا ہے اور وٹامن بی کافی مقدار میں پایا جاتا ہے وٹامن سی سب سے زیادہ مقدار میں ہے اور یہی وٹامن سب سے افضل ہے حیدر بر تحقیقات کی رو سے اس میں وٹامن ڈی، ڈی“ کی بھی کی نہیں اورطبی نقطہ نظر سے وٹامن اے ، بی سی کے ساتھ وٹامن ڈی کی آمیز شیغذا کو بہت زیادہ مفید اور لطیف بنادیتی ہے اس کے علاوہ سنگترے کے عرف میں ونان سی اور کیلشیم (چونا) کے مرکبات بھی پاتے جاتے ہیں جو انسانی نشوونما کے لئے بہت ضروری میں دانتوں کے امراض خصوصا پا یوریا کے لئے سنگترہ بے حد مفید ہے جنہیں دودھ ہ ہضم ہوتا ہوان کے لئے بھی سنگترے کا استعمال مفید ہے ۔ ایک امریکن ڈاکٹر کی رائے ہے کہ سنگترے کا عرق شیر خوار بچوں کے لئے آب حیات ہے ۔ اطبائے یونانی کے نزدیک بھی سنگترہ بہت عمدہ پھل مانا گیا ہے ،سردتر اور مفرح ہے ، معدے اور دل کو بہت تقویت پہنچاتا ہے گرمی اور پیاس کو رفع کرتا ہے ، سینے کو صاف اور جوش خون کو رفع کرنا ہے ، ثقیل غذا کے بعد سنگترے کا استعمال نہایت مفید ہے ۔
مسمی
مسمی (میسی) سنگترے ہی کی قسم کا پھل ہے مگر ڈالے میں شیریں مزاج مردہ ہے ، نہایت فرحت بخش ، زود ہضم اور طاقت بخش ہے، خون پیدا کرتا ملیریا بخار اور سل و دق میں مفید ہے ۔
مالٹا
سنگترے کی قسم سے نہایت خوش ذائقہ اور مفید پھل ہے، اس کا مزاج سرد نہ ہے افرحت بخش ، ہاضم اور طاقت بخش ہے ، نیا خون پیدا کرتا ہے ، پیاس کو تسکین دیتا، طبیعت کو صاف کرتا اور گرمی درمیاد خون کو رفع کرتا ہے ، برنمی گم طحال ، تلی اور بخار میں اس کا استعمال نہایت سود مندر ہے کھانسی اور نہ کام ہیں نقصان پہنچا تا ہے ۔ مسرخ بالتامامت کے اعتبار سے عام مالٹے سے زیادہ مفید ہوتا ہے ۔
نارنگی
سنگترے ہی کی قسم کا پھل ہے ، مزاج کے اعتبار سے سرد تر ہے طبیعت کو فرحت بخشتی ہے، بے چینی ، پیاس ،قے، متلی اور بخار وغیرہ مفید ہے نیا خون پیدا فراد طاقت بخشتی ہے ، سینے کو صاف کرتی اور ہاضم ہے ۔ ہیے۔
کٹھا
سنگترے کی قسم کا ترش پھل ہے تاثیر گرم خشک، پانی یا شربت میں پیچوٹر کر پینے سے سرد خشک ہو جاتی ہے ،قے متلی، پیاس اور منہ کی بدین گی کو رفع کرتا ہے ،یادی قبض اور بر نمی دور کرتا ہے ، پیٹ کے کیڑوں کو ہلاک کرتا اور درد کو تسکین دیتا ہے۔ کھانسی، نہ کام ،منی اور رحم کے امراض میں بے حد مضر ہے ۔
کیلا
کیلے میں نشاستہ اور شکر زیادہ ہوتی ہے اس میں بہت زیادہ تھیں غزات ہے، وٹامنز کے لحاظ سے کیلا حقیر ترین پھلوں میں سے ہے اس میں وٹامن اے، بی اور سی ، بکثرت پائے جاتے ہیں ،ان کے علاوہ وٹامن ڈی اورای بھی ہوتے ہیں ڈاکٹر بیج کی رائے کے مطابق انسانی جسم کو جس قدر آیوڈین کی ضرورت ہوتی ہے اسے کیلا پورا کر دیتا ہے ، اس میں پروٹین اور چربی بہت ہی کم ہوتی ہے نمکیات اور کاربوہائیڈی کرنٹ کے باعث ان لوگوں کے لئے بھی مفید ہے، گردے کے امراض میں مبتلا ہوں کثیرالاستعمال اور عام دستیاب ہونے والا پھل ہے اس کی گرمی گرمی میں معتدلا اور نہ ہے ، کچے کیلے کی ترکاری بنا کر کھائی جاتی ہے اور پختہ کیلا پھل کے طور پر کھاتے ہیں نہایت عقیری اور جسم کو موٹا کرنے والی غذا ہے ، طاقت اور خون پیدا کرتا ہے دست پیش سنگہ ہی یہ بیان اور احتلام کا واقع ہے کیلا کھا کہ اوپر سے شہر آمیز دودھ پینا عورتوں کے مفیدہ پانی آنے کی دھکتا ہے لیکن قدرے قالبض اور ثقیل ہے، بلغم پیدا کرتا ہے ۔کیلے کو خوب آہستہ آہستہ چبا کر، پانی سابنا کر حلق سے نیچے اتارنا چاہیئے۔ مز در معدے والوں کو اس کے استعمال میں احتیاط کرنی چاہیئے ۔ کچے کیلے کی سنی گرمی اور خشکی کے نقائص کی دافع ہے لیکن قدرے ثقیل ہے
انار
سرد نما در قدرے قالین پھل ہے، معدے اور جگر کی کمزوری دور کر کےطاقت بخشتا ہے خون کثرت پیدا کرتا ہے اور خون کو صاف اور جسم کو موٹا کر تا ہے پاس کوتسکین دیتا بینی دور کرتا اور پیشاب لاتا ہے ۔ تے دست اور سنگریسی کو روکتا ہے۔ شربت انار نہایت ٹھنڈا اور مفرح ہوتا ہے اور تمام صفاری شکایتوں میں نفع دیتا ہے بخار اور شدید پیاس کی حالت میں ٹھنڈک پہنچاتا ہے۔ شربت انار تھے، ایک ان کھٹی ڈکاروں اور ہچکی کو روکتا، پیاس کو تسکین دیتا اور پیشاب کی جلن اور دل کی بے چینی دور کرتا ہے سوزاک میں مفید ہے ترش انار سرد خشک ہوتا ہے ، معدہ و جگر کی گرمی اور سینے کی سوزش رفع کر تا ہے جوش خون گرمی کے دوران سر، یرقان اور خارش دکھلی میں مفید ہے
.jpeg)
.jpeg)
.jpeg)
.jpeg)
.jpeg)
.jpeg)
.jpeg)
.jpeg)
.jpeg)
0 Comments