آٹھ مختلف سبزیاں


 اور ان کے فائدے اور


 نقصانات اور ان کی تاثیر 


گاجر





ہندوستان کی مشہورترین سبزی ہے، تاثیر کے لحاظ سے گرم تر سے بظاہر جتنی بے بضاعت اور کم خرچ ہے باطن میں اتنی ہی مفیدہ ، قدرت نے اس میں ایسے عناصر رکھ دیتے ہیں، کہ اگر انسان انہیں استعمال میں نہ لاتے تو اس نشوونما اور امراض کا مقابلہ کرنے کی قوت میں کمی پیدا ہو جائے ۔ جدید تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ یہ سبنری جسے ہم اتنا قیر معمولی سمجھتے ہیں، وٹامنز کا بہترین ذخیرہ ہے اس میں وٹامن اے ، بی سی ، فولاد ، چونا، فاسفورس، نشاستہ اور شکر وغیرہ اجزاء پائے جاتے ہیں ،اس لئے جسم کی تعمیر پر ورش اور قیام صحت کے لئے یہ مفید ترین سبزی ہے، اس میں ایک خاص جز دالیا ہوتا ہے جومی شکوری در نزنده ) کا دافع ہے تجربے سے معلوم ہوا ہے کہ چھونے کے جس قدر اجزا روزانہ جسم سے خارج ہوتے ہیں ، وہ گاجر سے حاصل ہو سکتے ہیں۔ گاجر کا رس پینا بہت ہی مفید ہے ، اس میں اعلی قسم کی غذائیت ہوتی ہے اس سے خون صالح پیدا ہوتا ہے، یہ مقوی بصر ہے اگر گاجر میں بکثرت کھائی جائیں تو بصارت تیز ہوتی ہے باری و بلغمی بیماریوں ، خرابی خون ، دل کی دھڑکن پتھری اور یرقان کے لئے بہت مفید ہیں، گاجریں مقوی معدہ و دل اور مفرح دملین ہیں ہیچری قبعن کیا اور بواسیر و سنگینی کیلئے مفید ہیں ان کے کھانے سے پیشاب کھل کر آتا ہے ، گردے اور مثانے کی پتری لوٹ کر خارج ہو جاتی ہے ، امراض مخصوصہ کے لئے بھی گاجر میں بے حد مفیدا در مقوی ہیں ، ڈاکٹروں نے اس حقیقت کو تسلیم کرلیا ہے کہ گاجریں مقوی باہ اور مغلظ منی ہیں ، شہر میں ڈالا ہوا گاجروں کامر یہ بالخصوص قوت باہ کو بڑھاتا ہے اور منی کو گاڑھا کرتا ہے گاجر کا حلیہ بدن کو موٹا کرتا ہے درد کمر در صنعت گردہ کے لئے مجرب ہے مقوی باہ دگردہ ، مغلظ منی اور دافع سرعت انزال ہے ۔ وٹامنز سے فائدہ اٹھانے کیلئے گاجروں کو کچا کھانا چاہیے ،نیز دانتوں اور مسوڑھوں کی حفاظت کیلئے ان کا چوسنا اور چبانا مفید ہے ۔


ٹماٹر 




سبزرنہ کاریوں میں ٹماٹر سب سے زیادہ حقیر اور صحت پر در ہے ، ٹماٹر اس قدر ارزاں اور مفید صحت ہے کہ کوئی سرکاری اس کا مقابلہ نہیں کرسکتی۔ پالک کی طرح اس میں بھی فولاد کی کافی مقدار ہے ، اطباء قدیم کے نزدیک اس کی تاثیر معتدل خشک ہے اور جدیطبی تحقیقات کے مطابق اس میں وٹامن اے، بی سی کثرت سے پائے جاتے ہیں معرفی شرکیات اور فولاد کی کبھی کافی مقدار ہے اس کے استعمال سے خون پیدا ہوتا ہے اسے کچا اور پکا کر کھانا یکساں مفید ہے ،اس کے استعمال سے قبض کی شکایت رفع ردا ہے اور آنتوں کو خاص فائدہ پہنچتا ہے جسم میں مرن کا مقابلہ کرنے کی قوت بڑھتی ہے ۔ ٹماٹر کارس بچوں کی پرورش اور دانتوں کی حفاظت کرتا ہے عورتوں میں اس کے کھانے سے دودھ بڑھتا ہے اور شیر خوار بچوں کوایسی ماؤں کا دودھ طاقتور اور تندرست بناتا ہے ، ننھے بچوں کے لئے ٹماٹر بہت ہی مفید ملکہ ایک نعمت ہے ۔ چونکہ اس میں تیریشی بھی ہوتی ہے اس لئے کھانسی، نزلہ زکام وغیرہ میں اس کے استعمال سے احتیاط کرنی چاہیے ۔


مٹر 



سردخشک ، زود ہضم اور مقوی غذا ہے ، اس میں گندھک اور فاسفورس نائٹروجن اور پروٹین کے اجزاء پائے جاتے ہیں ، اعصاب و عضلات کو معنیہ ہے اس کے استعمال سے خون اور گوشت بڑھتا ہے عورتوں کے دودھ میں اضافہ ب دو درہ ہوتا ہے بلغم کو چھانتا ہے ۔مٹر  پھیپھڑے کے مریضوں کے لئے بہت مفید ہے، خشک مٹروں کا شوری زیادہ فائدہ مند ہوتا ہے ،مسٹر کھانے کے فورا بعد پانی نہ پینا چاہیے کیونکہ اس سے بعض اوقات پیٹ پھول جاتا اور اس میں درد ہونے لگتا ہے جن لوگوں کو پیش کی شکایت رہتی ہو ، وہ اسے بکثرت استعمال نہ کریں۔


گوبھی



ایک ایسی سبزی ہے جس میں تمام ضروری وٹامنز موجود ہیں ، اس میں ڈیوں کے بنانے اور مضبوط کرنے کی خاصیت بھی ہے ، اسے بھی کم پانی ڈال کر پکانا ادہ پانی اسی میں جذب کر دینا چاہیے۔ پھول گوبھی ،سرد خشک، پیشاب آور اور دیر صنم ہے ، بہت بادی چیز ہے ادرک کے بغیر اس کا استعمال مضر صحت ہے، بیماری سے اٹھے ہوتے مز در آدمیوں کو اس سے پرہیز کرنا چاہیے ، اس کی کثرت استعمال سے بد ہضمی اور اپھارے کی شکایت پیدا  ہوجاتی ہے گرم مزاج والوں کو مفید ہے ، معدے کو طاقت بخشتی ہے  


بند گوبھی 






بند گوبھی قبض کشا اور قدرے پیشاب آور ہے خون کی خرابی کو دور کرتی ہے چونکہ اس میں نشاستہ اور شکر نہیں ہوتی اسلئے ذیابیطیس کے مریضوں کیلئے بہت مفید ہے۔



گانٹھ گو بھی




گانٹھ گو بھی گرم خشک اور پیشاب آوہ ہے نیند لاتی ہے لیکن دل و دماغ ، اور معدے کیلئے مضر ہے اس میں ادرک ، سیاہ زیرہ اور سیاہ مرچ ڈالنا مفید ہے ۔



لہسن



اکثر ہندوستانی اسے سالے کے طور پر استعمال کرتے ہیں، لیکن لہسن میں جم طبی فوائد پوشیدہ ہیں ، ان سے بہت کم لوگ واقف ہیں ، جرمنی کے مشہور ڈاکٹر اسٹرینو نے لہسن کے فوائد پر مضامین لکھتے ہوئے اسے غزالی نعمت قرار دیا ہے اور لکھا ہے کہ اس کے استعمال کرنے سے دل و دماغ اور جسم کو قوت حاصل ہوتی ہے ۔ مانچسٹ میڈیکل ایسوسی ایشن کے پریزیڈنٹ ڈاکٹر ای ہی بریڈر نے لہسن کا استعمال تقویت دماغ کے لئے بہت مفید بتایا ہے۔لہسن خون پیدا ہوتا ہے اور اس سے مضر صحت جراثیم کے ہلاک کرنے کی قوت بڑھتی ہے اس کے استعمال سے چہرے کا رنگ نکھرجاتا ہے خون میں سری پیدا ہوتی ہے اور قوت باہ میں اضافہ ہوتا ہے ، لہسن کا ذائقہ کسی قدر تلخ اوراس میں ایک  پسندطبیعتیں اسے خاص قسم کی ناخوشگوار بدبو ہوتی ہے اور اسی وجہ سے نفاس استعمال نہیں کرتیں مگر لہسن کے فوائد کو مدنظر رکھتے ہوئے اس کی تیز بدرلو کو برداشت کیا جاسکتا ہے لہسن تاثیر میں گرم خشک اور قبض کشا ہے، آنکھوں کو بہت طاقت دیتا ہے فالج، لقیرہ ،دمہ کھانسی ، دل کی کمزوری سردی کے سردرد، جوڑوں کے درد پھیپھڑے کے نہ ختم ، تپ دق اور پرانے بخار میں بہت مفید ہے ، تیری میں ہسن کے چار پانچ ٹکڑے کاٹ کر شہر یا گلقند کے ساتھ استعمال کرنا فائدہ بخش ہے ، گرم مزاج والوں کے لئے مضر ہے۔


پیاز







نہایت مفید اور غذا کا ضروری جز  ہے، تاثیر گرم ہے استرے کھولتا ہے اور خوب بھوک لگاتا ہے ، دافع قبض اور ہاضم ہے ، ریاح کو تحلیل کرتا ہے، قوت باہ کے لئے مفید ہے، پیشاب اور حیض کو جاری کرتا ہے جدیدتحقیق سے اس میں پروٹیز حرارت پیدا کرنے والے اجزاء اور معدنی اجزا کیلشیم ، پوٹاشیم، سوڈیم سلفر گندھک) اور فولاد وغیرہ کافی مقدار میں پائے گئے ہیں ، چونکہ ہمارے جسم سے گندھک خارج ہوتی رہتی ہے اس لئے اس کی کہ پورا کر نے کے لئے پیاز ضروری کھانی چاہیے، پکا کر کھانے کی نسبت اگر کچی کھائی جائے تو جسم میں گندھک پیدا کرنے کے علاوہ خوراک کے ہضم کرنے میں مدد دیتی ہے ، پیاز میں بھی بدلی ہوتی ہے، پیاز کھانے کے بعد دھنیا پانے سے بدبو جاتی رہتی ہے اس کا عرق قائل کریم ہے، چنانچہ اس کا ٹیکسل ورق کے جرایم کا قاتل ثابت ہوا ہے ، فرانس میں اسے مقوی دمحرک دوا کے طور پر استعمال کیا جا تا ہے ۔ پیان کے عرق کا شہر کے ساتھ استعمال مقوی باہ ہے مہینے کے دنوں میں اس کا کھانا فائدہ بخش ہے ہیضہ کے مریض کو بیانہ کارس دینا بہت مفید ہے ۔